Breaking

Post Top Ad

Wednesday, October 23, 2019

کہاں پہ جاکے اتاریں گے جسم و جاں کی تھکن

کہاں پہ جاکے اتاریں گے جسم و جاں کی تھکن
جو چور چور پرندوں کا ہے تھکن سے بدن
مری خطا کی سزا ہے کہ آزمائش ہے
ہرا بھرا سا مرا جو اجڑ گیا ہے چمن
ملے گا کیا تجھے جو قتل کررہا ہے اسے
اداس اس کے ہیں ماں باپ اور بھائی بہن
اگر یہ چاہتے ہیں اردو کی کچھ ترقی ہو
سجائیں روز غزل کی حسین بزمِ سخن
اسی لئے تو یہ منبر بھی سونے سونے ہیں
کہ قتل ہونے لگے چارسو امامِ زمن
یہ ساری چیزیں فقط ایک لفظِ کن سے بنیں
ندی‘یہ صحرا‘ یہ دریا‘ یہ کوہ‘ دشت و دمن
یہ ساری بستیاں ہو جائیں گی تباہ رئیسؔ
کہ الٹے بہنے لگے ہیں یہاں کے گنگ و جمن 

رئیس اعظم حیدری
4.B,k.b,2ndLane.Narkeldanaga
Kolkata-700011.Mob-7003787785

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages