Breaking

Post Top Ad

Thursday, July 23, 2020

Khan Hasnain Aaqib Taruf wa Ghazal

خان حسنین عاقبؔ

انگریزی شعر وادب میں خان حسنین عاقبؔ صاحب اپنی مستحکم شناخت رکھتے ہیں۔اب انہوں نے اردو شاعری کی جانب اپنی توجہ مبذول کی ہے۔غلام نبی آزاد اردو بی۔ایڈ کالج میں انگریزی کے لکچرار ہیں۔انگریزی میں ان کا اولین مجموعہ Fragrance  لندن کے منروا پریس میں اشاعت کا منتظر ہے جبکہ انگریزی ہی میں طفلی نظموں کا ایک مجموعہ زیرِ طبع ہے۔اس کے علاوہ انگریزی کے کئی دیگر مجموعے بھی ترتیب کے مراحل میں ہیں۔ان کی انگریزی تخلیقات بھی انگریزی رسائل کی زینت بن رہی ہیں اردو اور انگریزی کے علاوہ ہندی‘مراٹھی اور فارسی زبانوں پر بھی عبور حاصل ہے۔اس طرح ایک کثیر لسانی ادیب وشاعر کی حیثیت سے  وہ ایک انفرادی شناخت رکھتے ہیں۔
پورا نام خان حسنین ہے۔عاقبؔ تخلص فرماتے ہیں۔والدِ محترم کا اسمِ گرامی جناب قاضی محمد شہباز خاں ہے۔اکولہ (مہاراشٹر) میں۸؍جولائی۱۹۷۸؁ء کو ولادت ہوئی۔اردو شاعری کی عمر کم ہونے کے باوجودان کی شاعری میں صلابتِ فکری‘معنوی تہداری اور تخلیقیت افروزی ان کے بالیدہ شعور اور تجربات ومشاہدات کے روشن نقوش ثبت ہیں۔رسائل میں اشاعتِ کلام کا سلسلہ جاری ہے۔’’رمِ آہو‘‘ کے نام سے اپنا اولین شعری مجموعہ ترتیب دے رہے ہیں۔زیرِ نظر غزل ان کے تعمقِ مشاہدہ کے ساتھ عصرِ حاضر کی کجروی‘قدروں کی شکست وریخت اور پہریداروں کے ہجوم میں رہکر بھی عدمِ تحفظ کا احساس جیسے عناصر انہیں ایک عہد آشنا شاعر کے بطور متعارف کراتے ہیں۔
رابطہ
۔لکچرار‘غلام نبی آزاد اردوبی۔ایڈ کالج۔
-PUSAD
 -445204ایوت محل(مہاراشٹر)  

غزل 
حقیقتوں کے جہاں میں گماں زیادہ ہے
فرازِ عشق میں یوں بھی دھواں زیادہ ہے

شکستگی بھی ہے جاری مگر بکھرتا نہیں
بس اس غریب میں تھوڑی سی جاں زیادہ ہے

بیاضِ عمرکے نسخے !ارے معاذ اللہ 
نہیں جو بات اسی کا بیاں زیادہ ہے

نہ پہریدار جہاں اور نہ دوریوں کا ہجوم 
اسی علاقہ میں امن واماں زیادہ ہے

یہ سوچتے ہی پرندوں نے راستہ بدلا 
بلندیوں کا سفر بے اماں زیادہ ہے

ہمیں طلب نہیں عاقبؔ جی آسمانوں کی
جو ہے سروں پہ وہی سائباں زیادہ ہے

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages