عزّ و افکار تک نہیں پہنچا
شعر معیار تک نہیں پہنچا
لاکھ اچھلا مگر میرا دشمن
میری دستار تک نہیں پہنچا
کون منصور ہے جو سچ کہہ کر
تختۂ دار تک نہیں پہنچا
دستِ کینہ کا ایک بھی پتھر
میرے کردار تک نہیں پہنچا
پہلے خط آپ تک پہنچتا تھا
آج کیوں تار تک نہیں پہنچا
فیصلہ اس کا حشر میں ہوگا
حق جو حقدار تک نہیں پہنچا
کیوں سفینہ کوئی خمارؔ آخر
اِس سے اُس پار تک نہیں پہنچا
خمار دہلوی
H.No.246/21,streetNo.2,EastSchool Block(AllahColony)Opp:Vardhaman
Aprt.Mandawali.Fazalpur.Delhi-110092
![]() |
Izz wa Afkaar Tak Nahi Pahoncha > Khumar Dahlvi |
No comments:
Post a Comment