Breaking

Post Top Ad

Thursday, July 23, 2020

Asar Hamid Taruf wa Ghazal

اثر ؔحامد

دبستان کڈپہ کے شعری آسمان پر اثرؔ حا مد صاحب گزشتہ صدی کی آ ٹھویں دہائی سے ایک روشن ستارے کی مانند اپنی روشنی بکھیر رہے ہیں۔ انہیں عہد حاضر کے سیاسی، سماجی اور معاشی حالات کا ادراک ہے اسلئے ان کی شاعری میں کئی جہتیں کشادہ نظر آتی ہیں۔ وہ ایک حساس اور دردمند دل بھی رکھتے ہیں۔ اپنے ارد گرد جو کچھ دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں انہیں بڑی ہنر مندی سے جز و شاعری بنالیتے ہیں۔
اصل نام شیخ محمد اقبال ہے جبکہ ادبی شناخت اثرؔ حامد۔ والد گرامی کا اسم شریف جناب شیخ محبوب ہے کڈپہ ( آندھرا پردیش) میں ولادت ۱۹۶۰ء؁ میں ہوئی۔ انٹر میڈیٹ کرنے کے بعد نجی کاروبار سے وابستہ ہیں۔ شاعری میں غزل ان کی محبوب صنف سخن ہے۔ حضرت ظہیر ناصری کے ارشد تلامذہ میں شمار ہوتا ہے۔ ایک مشترکہ شعری مجموعہ اعیان (۱۹۹۳ء؁میں ان کی غزلیں شامل ہیں۔ غزلوں کا تیور ان کے روشن مستقبل کا پتہ دیتا ہے۔ زبان سادہ اور عام فہم ہوتی ہے۔ خوبصورت استعارات و تشبیہات ان کی شاعری کی پہچان ہے۔ زیر نظر غزل سے اسکی تصدیق کی جاسکتی ہے۔ 
رابطہ۔ 
D. No. 5- 178 (upstairs)
لا کا لج اسٹریٹ۔ رویندر
 نگر۔ کڈپہ
۔
( A. P )  516003

بھیگی آنکھوں میں خواب رہتا ہے
یہ نگر زیر آب رہتا ہے

اس طرف جائینگے مرے جگنو
جس طرف آفتاب رہتاہے

تیرگی کا ورق الٹ دیں تو
روشنی کا حساب رہتا ہے 

دیکھ لے جو اسے کہیں اک بار
موج میں ہر حباب رہتا ہے 

شرم سے منھ چھپاتی ہے دھرتی
آسماں بے نقاب رہتا ہے

کانچ کی مورتی میں آج اثرؔ 
پتھروں کا جواب رہتا ہے

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages