Breaking

Post Top Ad

Tuesday, October 22, 2019

رات کے دامن سے وابستہ افسانہ بدنام ہوا

رات کے دامن سے وابستہ افسانہ بدنام ہوا
شمع کے جل کر بجھ جانے تک پروانہ بدنام ہوا
صحرا صحرا خاک اُڑائی پھر بھی ملی نہ رسوائی
شہر میں آکے پتھر کھائے دیوانہ بدنام ہوا
پینے والے پیتے رہے ہیںصدیوں سے یہ زہر مگر
صرف بہک جانے سے تمھارے میخانہ بدنام ہوا
کس نے سوچا جرم تھا کس کا اور سزائیں کس کو ملیں
ہوش اُڑائے ان آنکھوں نے پیمانہ بدنام ہوا
رسوائی کی مئے ملتی ہے شہرت کے پیمانے سے
کوئی طلعتؔ اس بزم غزل میں مجھ سا نہ بدنام ہوا


ایس کیو عالم طلعتؔ
"Kashana"PumpHouseRoad
GruNanakChowk,Torwa,
Bilaspur-495004

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages