ایک لمحہ ان کو خلوت خانے سے فرصت نہیں
اپنی صورت دیکھ کر شرمانے سے فرصت نہیں
وہ کریں کیا میری چارہ سازی کا کوئی خیال
ان کو اپنی زلف ہی سلجھانے سے فرصت نہیں
ہر کوئی ہے کام میں اپنے یہاں پر منہمک
آگ میں پروانوں کو جل جانے سے فرصت نہیں
اپنے جینے مرنے کی خود فکر کرلوں کہ یہاں
اپنے غم میں لوگوں کو مرجانے سے فرصت نہیں آسماں تو تیرجتنے چاہے برسا لے ابھی
مجھ کو اپنے زخمِ تن سہلانے سے فرصت نہیں
بے وفا وہ ہیںانھیں ہوں گی کئی مجبوریاں
ہم کو نورنگؔ دل کو یہ سمجھانے سے فرصت نہیں
محمد نوشاد نورنگ
102,RaushankiranApartment.1-RaviNagar
KajranaRoad.Indira-452018(M.P)
No comments:
Post a Comment