کب کہاں ‘ کیسے ہوئی ہم سے خطا یاد نہیں
’’جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں‘‘
آپ تو یاد دلاتے ہیں مراسم اپنے
اور ستم یہ ہے ہمیں اپنا کہا یادنہیں
جب سے حاوی ہے خرد پر یہ جنوں کی وحشت
کیا ہیں آدابِ سلام اور دعا یاد نہیں
کوئی غم خوار نہیں جب دلِ ناشاد ترا
دشتِ تنہائی میں دی کس نے صدا یاد نہیں
سب کی خاطر کوئی بہتر تو نہیں ہوسکتا
کب کیا ہم نے یہاں کس کا بھلا یاد نہیں
کھوئے رہتے ہو قدیرؔ آپ یہ کس دنیا میں
دوسرا کیا تمہیں اب اپنے سوا یاد نہیں
قدیر احمد قدیرؔ
NavedMnzil,Krishna Colony,Hulkoti.582205
Dist:Gadak(Karnataka)
No comments:
Post a Comment