بغض و حسد کی اور نہ عداوت کی دھند ہے
مہلک جہاں پہ جتنی سیاست کی دھند ہے
ظلمت کے دائروں کو فضا میں اُچھال کر
ساحر یہ کہہ رہا ہے کرامت کی دھند ہے
ساحر یہ کہہ رہا ہے کرامت کی دھند ہے
مہتاب جیسا کردے خدایا وجود کو
جس سمت جا رہا ہوں قیامت کی دھند ہے
ہر لمحہ اس کے دل میں پنپتی ہے سرکشی
چہرے پہ یوں تو صبر و قناعت کی دھند ہے
کس حوصلے سے دیکھے وہ احسان کش مجھے
چھائی ہوئی نظر پہ ندامت کی دھند ہے
شارقؔ! مقیم کون ہے بستی میں آپ کی
جس سمت دیکھتا ہوں فراست کی دھند ہے
شارق عدیل
P.O:Marhera.Dt:Etah-207401
Mob-9368747886
![]() |
Bughz-wa- Hasad Ki aur Na Adawat Ki Dhund Hai >Shariq Adeel |
No comments:
Post a Comment