رات کے دامن سے وابستہ افسانہ بدنام ہوا
شمع کے جل کر بجھ جانے تک پروانہ بدنام ہوا
صحرا صحرا خاک اُڑائی پھر بھی ملی نہ رسوائی
شہر میں آکے پتھر کھائے دیوانہ بدنام ہوا
پینے والے پیتے رہے ہیںصدیوں سے یہ زہر مگر
صرف بہک جانے سے تمھارے میخانہ بدنام ہوا
کس نے سوچا جرم تھا کس کا اور سزائیں کس کو ملیں
ہوش اُڑائے ان آنکھوں نے پیمانہ بدنام ہوا
رسوائی کی مئے ملتی ہے شہرت کے پیمانے سے
کوئی طلعتؔ اس بزم غزل میں مجھ سا نہ بدنام ہوا
ایس کیو عالم طلعتؔ
"Kashana"PumpHouseRoad
GruNanakChowk,Torwa,
Bilaspur-495004
![]() |
Raat Ke Daman Se Wabasta Afasana Badnaam Huwa> S.Q Aaalam Talat |
No comments:
Post a Comment