Breaking

Post Top Ad

Wednesday, July 22, 2020

Seedha Rasta Mujh Ko Dikha De Ya Allah

سیدھا رستہ  مجھکو دکھادے یا اللہ
میری منزل کا بھی پتہ دے یا اللہ

دل کی مرادیں تیرے وسیلے بر آئیں
سوئی قسمت میری جگادے یا اللہ

تیرے در پہ میں جو کروں ان سجدوں سے
پیشانی کو میری سجادے یا اللہ

مجھ کو برا کہتے ہیں سبھی اس دنیا میں
اچھا ایک انسان بنادے یا اللہ

بچھڑے ہوئے مل جائیں پھر سے آپس میں
نفرت کی دیوار گرادے یا اللہ

سب کے دل میں جوشِ عبادت پیدا کر
ہر مومن کو حاجی بنادے یا اللہ

انور ؔ غم سے تڑپ رہا ہے ہر لمحہ
دردِ دل کی اس کو دوا دے یا اللہ   

   اسحاق انور

اڑیسہ میں یوں تو غزلیہ شاعری سبھی کرتے ہیں مگر خالص نعتیہ شاعری کو اپنی فکر کا محور بنانے والے شعرا معدو دے چند ہی ہیں۔ جن میں اسحاق انور صاحب کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔ اپنے قلندرانہ مزاج اور سرکارِ دو عالم ﷺ سے والہانہ عقیدت کی بنا پر صنف ِ نعت ہی کو وسیلہ اظہار بنایا ہے۔غزلیں بھی کہتے ہیں مگر بہت کم اور جو کہتے ہیں اسمیں عارفانہ رنگ حاوی ہوتا ہے۔حمدیہ کلام بھی بڑے معرکہ کی کہتے ہیں۔
ضلع پوری برادرانِ وطن کا ایک مقدس دھام ہے۔اسی کے ایک گاؤں رسول پور میں انکی ولادت۱۹۴۳؁ء کو ہوئی۔والد مرحوم کا اسمِ گرامی جناب عبدالغفور خاں ہے۔بسلسلہء ملازمت کلکتہ میں ایک عمر گزاری اب اپنے گاؤں لوٹ کر یادِ اللہ میں مصروف ہیں اور   نعتِ پاک کو وسیلہ نجات تصور کرکے حضورِ اکرم ﷺ کی مدح سرائی میں اکثروبیشتر غلطاں نظر آتے ہیں۔۲۰۰۵؁ء میںان کا ایک نعتیہ مجموعہ ــعکسِ روشن شائع ہو کر مقبول  ہو  چکا ہے۔اس کتابی سلسلہ کی ابتداء انہی کی ایک مناجات سے کی جارہی ہے جس میں دین ودنیا کی بھلائی کے ساتھ اپنے درد کا مداوا  اللہ تعالیٰ سے عجزو انکسار کے ساتھ طلب کرتے ہیں۔
رابطہ ۔مقام وڈاکخانہ؛ رسول پور،وایا  لتاہرن ، ضلع پوری۔752001 ۔(اڑیسہ) 


No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages