ہنسنے کا مجھ کو کوئی ارادہ نہ ہوگا کیا
آنکھوں سے دور غم کا لبادہ نہ ہوگا کیا
تھوڑا خمار چاہئے اس زندگی میں بس
حاصل تمہاری آنکھوں کا بادہ نہ ہوگا کیا
سو بار تم رقیب سے ملنے کو جا چکے
اک بار ہم سے ملنے کا وعدہ نہ ہوگا کیا
ہر وقت تیر طعنوں کے چلتے رہے مگر
میرے مرض کا کوئی افادہ نہ ہوگا کیا
معصوم کس قدر میرا قاتل ہے دوستو
مرنے کا اس حسیں پہ ارادہ نہ ہوگا کیا
محمد نوشاد نورنگؔ
102,RaushanKIranApartment
1-RaviNagar.KhazranaRoad
IDORE-452018(M.P)
No comments:
Post a Comment