رہتا ہے ایک شخص مرے پاس اجنبی
وہ اجنبی کہ اس کا ہے احساس اجنبی
ہو جایے آشنائی ذرا اس عزیز سے
وہ اجنبی تو ہیں میرے انفاس اجنبی
غائب رہا وہ ساقیٔ میخانۂ نگاہ
پلکوں پہ میری ٹھہری رہی پیاس اجنبی
چاہے وہ ربط ضبط کسی اور شخص سے
سینے میں ہے عجب دلِ حساس اجنبی
اعمال آشنا مجھے یوں کردے اے خدا
میرے لیے ہو حشر کا اجلاس اجنبی
اپنی شناخت بدرؔ بنایے تو کس طرح
اس کے لیے ہیں خامہ و قرطاس اجنبی
بدر محمدی
ChandpurFateh.P.O:Baryarpur
Dist:Vaishali(Bihar)
No comments:
Post a Comment