زندگی کا راستہ دشوار ہے
جادۂ ہستی میں ہرسو خارہے
صلح سے جب بات بن سکتی ہے پھر
ہاتھ میں کیوں آپ کے تلوارہے
امن کے اور آشتی کے دیس میں
ہر بشر کیوں برسرِ پیکار ہے
نفرتوں کا بڑھ گیا ہے اب چلن
ہر بشرکی آستیں میں مارہے
پوچھتی ہے شرم سے انسانیت
کیوں بشر اتنا ذلیل و خوار ہے
حلقۂ ذلّت میں ہو جب زندگی
ایسا جینا اے حزیںؔ بیکار ہے
ڈاکٹرکلبِ حسن حزیںؔ
Moh:Sakrawal(East)
Dt:Tanda.AmedkarNagar(U.P)
No comments:
Post a Comment