Breaking

Post Top Ad

Friday, October 5, 2018

اہلِ باطل کا ایک طریقہ !!

اہلِ باطل کا ایک طریقہ !!

(دو روز قبل ایک واٹس ایپ گروپ میں کیا گیا ایک تبصرہ)

اہل باطل کا ایک طریقہ یہ بھی رہا ہے کہ اہلِ سنت کی جن شخصیات کا کوئی توڑ ان کے پاس نہیں ہوتا ان کی کردار کشی, اور علمی بےمائگی کا جھوٹا پرچار کرنے کے لیے جھوٹے واقعات و اقوال کا انتساب ان کی طرف کر دیتے ہیں.
امام اعظم کے ساتھ قدریہ (معتزلہ), شیعہ, اور خوارج سب نے ایسی حرکتیں کی ہیں.
امام اعظم خود کوفہ کے تھے جہاں شیعوں کی کثیر آبادی تھی. مگر وہاں اور پھر بغداد میں اہل سنت کی حقانیت پر مباحثے اور تصنیفات نیز علمی فیضان نے انھیں شیعوں بلکہ تمام بدمذہبوں کا دشمن بنا دیا. جس کی وجہ سے بہت سے بیہودہ اور لچر واقعات و اقوال امام کی طرف شیعوں اور بدمذہبوں نے منسوب کر دیے.
عبد الحی حسنی راے بریلوی (لکھنوی) کی نزہۃ الخواطر پڑھنے والے جانتے ہیں کہ مصنف نے علامہ فضل حق خیرآبادی, علامہ فضل رسول بدایونی, علامہ عبد القادر بدایونی, امام احمد رضا بریلوی وغیرہ تمام اکابر کی کردار کشی کی کوشش کی ہے. یہاں تک کہ علامہ فضلِ رسول کے بارے میں افترا کر دیا ہے کہ وہ معاذ اللہ حضرت مجدد الف ثانی کی تکفیر کے قائل تھے. اسماعیل دہلوی کا اولین رد کرنے کی وجہ سے علامہ فضل حق کی بھی کردار کشی کی ہے. !!!
پہلی صدی سے لے کر اِس دور تک بدمذہبوں کی اس ذہنیت اور اس کے ایسے ثمرات کا ایک حیران کن اور دل چسپ تسلسل آپ کو نظر آئے گا.

کاش کوئی تاریخ سے واقفیت رکھنے والا اس زاویے سے جائزہ لیتا. !!!

#نثارمصباحی
22محرم1440

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages