Breaking

Post Top Ad

Wednesday, October 23, 2019

کل کی حقیقت آج فسانہ لگتا ہے

کل کی حقیقت آج فسانہ لگتا ہے
بدلا بدلا سارا زمانہ لگتا ہے
ہمدردی اب باقی نہیں ہے لوگوں میں
صرف دکھاوے کا یارانہ لگتا ہے
جس کے دیوانے ہیں یہ دنیا کے لوگ
وہ آخر کس کا دوانہ لگتا ہے 
اس نے پلایا جام جو اپنی آنکھوں سے
ناممکن اب ہوش میں آنا لگتا ہے
پیار‘ محبت اور وفا اس دنیا میں
تھوڑی حقیقت تھوڑا فسانہ لگتا ہے
بڑھتا جاتا ہے سینے کا درد میاں
موت کا اب یہ کوئی بہانہ لگتا ہے
پاس ہے جس کے مال و دولت شاہنوازؔ
بس اس کا ہی سارا زمانہ لگتا ہے 

شاہ نواز انصاری
Moh:Mhetoana.Machlishaher
.Jaunpur(U.P) 


No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages