Breaking

Post Top Ad

Tuesday, October 22, 2019

امتیازِ حق وباطل

خدا کو ماننے والے‘ خدا کو مانتے کب ہیں
پڑھا کرتے تو ہیں قرآں معانی جانتے کب ہیں
ائمّہ مسجدوں کے یا معلّم ہوں مدارس کے
بجز خود کے کسی کو اہلِ دیں گردانتے کب ہیں
زباں سے کرتے ہیں اقرار توحید و رسالت کا
عمل ہے شرطِ ایمان و یقیں یہ جانتے کب ہیں
   فَلَیسَ مِنّی  ۱؎ کس کے حق میں فرمایا  شہہِ دیں نے
ہے سنت کیا خلافِ سنتِ نبوی ہے کیا مانتے کب ہیں
 لڑاتے ہیں جو اپنوں کو ہی بے بنیاد باتوں پر
بھلا اغیار کے آگے وہ سینہ تانتے کب ہیں
زباں زد عام ہیں تکفیر ۲؎ اور تفرید ۳؎ کے فتوے
ہو جس سے بیر اسے علما مسلماں مانتے کب ہیں
کرے خاطر تواضع جو لٹائے ان پہ سرمایہ 
سوا اس کے ایمّہ اوروں کو پہچانتے کب ہیں
رئیسِ شہر کے در پر ہمیشہ دست بستہ ہیں
مگر غربا کو علما آدمی گردانتے کب ہیں
ہے لازم اہلِ دانش پر کہ دیکھیں اہلِ دینِ حق
طریقِ امتیازِ حق و باطل جانتے کب ہیں
سبھی عالم نہیں فیضیؔ! مگر اہلِ ہوس ہیں جو
ہیں کیا دینی فرائض در حقیقت جانتے کب ہیں

عبدالمجید فیضی
12/106,Nayapara.Sambalpur
Odisha-768001.Mob-9778291038

  ۱؎   مَن خَلَفَ سُنّتی فَلَیس مِنّی(جو میری سنت کی خلاف ورزی کرے وہ مجھ میں سے نہیں)  ۲؎  فتویٰ تکفیر۔کفر کا فتویٰ
  ۳؎  فتویٰ تفرید۔انقطاعِ تعلق کافتویٰ‘مقاطعہ(Boycott)َ

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages