انصاف کی زنجیر ہلا کیوں نہیں دیتے
ہر ظلم کی تحریر مٹا کیوں نہیں دیتے
جس بات سے ہوجاتی ہے آپس میں لڑائی
اس بات کو سینے میں دبا کیوں نہیں دیتے
لقمان کا نسخہ بھی جہاں کام نہ آیے
تم زہر محبت کا پلا کیوں نہیں دیتے
رکھتے ہو اگر دل میں رفاقت کا ارادہ
دیوار عداوت کی گرا کیوں نہیں دیتے
آزادؔ خدا پھیرتا ہے لوگوں کے دل کو
دشمن کو مرے بھائی دعا کیوں نہیں دیتے
یوسف آزادؔ
ZilaParishadSchoolNo-2
Kagzipura.P.O:Erandol
Dist:Jalgaon-425109(M.S)
No comments:
Post a Comment