مقابل رکھ دو آئینہ زمانہ بھول جائے گا
کسی کے عیب پر انگلی اٹھانا بھول جائے گا
مہذب سر پرستی جب تجھے آغوش میں لے گی
تو ظلمت میں اجالوں کو ستانا بھول جائے گا
تری غیرت کے منہ پر وقت مارے گا طمانچہ جب
مری غیرت پہ تو تہمت لگانا بھول جائے گا
ہم اپنے آنسوؤں کو جس گھڑی طاقت بنائیں گے
اے ظالم یاد رکھ تو مسکرانا بھول جائے گا
سمندر پار اپنی کشتیاں ہم نے جلائی ہیں
ہمیں لگتا نہیں ہم کو زمانہ بھول جائے گا
سلا کر قبر میں تجھ کو چلے آئیں گے اپنے گھر
اے عادلؔ پھر تجھے تیرا گھرانہ بھول جائے گا
ایوب عادلؔ
MasjidMohalla.P.O:Angus
Dist:Hooghly-712221(W.B)
No comments:
Post a Comment