Breaking

Post Top Ad

Tuesday, October 22, 2019

پہلے شادی سے لگے حور تمہیں کیا معلوم

پہلے شادی سے لگے حور تمہیں کیا معلوم
بعد میں بنتی ہے ناسور تمہیں کیا معلوم

اس طرح جکڑا ہے شادی کی مصیبت نے ہمیں
ہوگئے سیب سے امچور تمہیں کیا معلوم

مل نہ پایے وہ جوانی میں تو یہ کہنے لگے
اب تو کھٹے ہیں وہ انگور  تمہیں کیا معلوم

جب سے دیکھا ہے اسے ہم نے غزل پڑھتے ہویے
 نیند آنکھوں سے ہے کافور  تمہیں کیا معلوم

 لوگ کہتے ہیں کہ اک آنکھ سے بے نور ہے وہ
مجھ کو تو لگتی ہے وہ حور  تمہیں کیا معلوم

بیوی کے پلو پہ جس روز پڑھی اس نے نماز
ماں کے آنچل سے ہوا دور  تمہیں کیا معلوم

یہ تو معلوم ہے غش کھا کے گرے تھے موسیٰ
کیا ہوئی بات سرِ طور  تمہیں کیا معلوم

ماں کی ممتا کو وہ اک شب میں بھلا دیتے ہیں
رہتے ہیں بیوی سے مسرور تمھیں کیا معلوم

قابلِ دید ہے اس وقت رضیؔ کی حالت
 نشّۂ عشق میں ہے چور  تمہیں کیا معلوم


ڈاکٹر رضیؔ امروہوی
بانی علامہ قیصر اکیڈمی۔آباد مارکیٹ۔ دودھ پور علی گڑھ موبائل:9897601669

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages