گھنگھور گھٹا چھائی
یاد تری لے کر
گلشن میں بہار آئی
٭
ہے آس ابھی باقی
پی کے سمندر بھی
ہے پیاس ابھی باقی
٭
آنکھوں میں اندھیرا ہے
شام سے ہی دل کو
افکار نے گھیرا ہے
٭
کیا خوب تماشا ہے
جنگ سیاست کی
گھائل ہوئی بھاشا ہے
٭
پچھتا رہا ہے قاتل
جان تو لی لیکن
کچھ بھی نہ ہوا حاصل
٭
خاموش رہے توبھی
جرم تمھارا ہے
گر ظلم سہے بھی تو
٭
ارمان نکلتے
آگ میں جلنے کو
پروانے مچلتے ہیں
ڈاکٹر یوسف صابر
RauzBagh
Aurangabad-431001(M.S)
![]() |
Dr Yusuf Sabir Ke Behtreen Mahiye |
No comments:
Post a Comment