مر گیا کام اچھا جو کرنے کے بعد
زندگی میں قدر ہوتی نہیں
نام ہوتا ہے دنیا میں مرنے کے بعد
٭
آدمی وہ ہمیشہ رہا ہے دکھی
راس آتی نہیں ہے جسے دیکھ کر
زندگی میں کسی دوسرے کی خوشی
٭
میں نے مانا نہ تھا میں نے سمجھا نہ تھا
زندگی کا سفر کتنا دشوار ہے
دوست دشمن میں جب فرق سمجھا نہ تھا
٭
غم و اندوہ کے سائے میں جینا کتنا مشکل ہے
جہانِ آرزو کے کیف ومستی کی فضاؤں میں
شرابِ غم کا جامِِ تلخ پینا کتنا مشکل ہے
٭
تو مسکرائے تو فصلِ بہار آجائے
ترا جو دیکھ لوں کھلتا ہوا حسیں چہرہ
تو میرے مضطرب دل کو قرار آجائے
٭
وہ ڈالے چہرے پہ اپنے حجاب رہتا ہے
اسی تجسّس میں کون ہے وصیؔ صاحب
ہمیشہ دل میں مرے اضطراب رہتا
٭
فیض رتلامیؔ
ZilaAdkhayakshEducationSocitety
48,SantaNager(AnandColony)
Ratlam-457001(M.P)
![]() |
Faiz Ratlami Ki Sulasiyan |
No comments:
Post a Comment