مرے امرت کو بھی اف! زہر بتایا کیا کیا
ہائے رے وقت مجھے تو نے ستایا کیا کیا
تو جو رو دیتا تو میں ساتھ نہ روتا شاید
اک ترے جھوٹے ہنسانے نے رلایا کیا کیا
مجھ کو بھی بھول گیا عشق میں وہ آخرکار
حیف! جس کے لیے دنیا کو بھلایا کیا کیا
اشک آنکھوں میں‘ جلن سینے میں‘ آہیں دل میں
تیری الفت کو چھپانے کو چھپایا کیا کیا
لاکھ تاجر کہو دنیا کو مگر سچ یہ ہے
میں نے کچھ بھی نہ لیا اس نے دکھایا کیا کیا
وہ تو منجدھار ہی میں چھوڑ گیا کشتی کو
پر وہاں میں نے ارونؔ ڈوب کے پایا کیا کیا
وجئے ارون
A-Wing 101.FlatNo-2,raiGo-
100PlotNo.BoravaliWest.Mumbai-91
No comments:
Post a Comment